by elections 2024 in pakistan

قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ آج جاری ہے جبکہ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت دیکھے جا رہے ہیں نیز تمام حلقوں میں انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی کی 5، پنجاب اسمبلی کی 12، خیبر پختونخوا اسمبلی کی 2 اور بلوچستان اسمبلی کی 2 نشستوں پر پولنگ ہو رہی ہے، پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی ہے جو کہ بغیر وقفے کے 5 بجے تک جاری رہے گی تاہم سکیورٹی صورتحال کے باعث مخصوص پولنگ اسٹیشنز پر تاخیر ممکن ہے۔

By election 2024 Pakistan: Polling and constituencies

الیکشن کمیشن آف پاکستان – Election Commission of Pakistan – نے انتخابی عمل کی نگرانی کے لیے اسلام آباد میں سینٹرل کنٹرول روم قائم کیا ہے، انتخابی حلقوں میں بلاتعطل اور شفاف ووٹنگ کے لیے موبائل نیٹ ورک سروس بھی مکمل طور پر معطل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ضمنی الیکشن By Election 2024 : پی ٹی آئی لیڈر شبیر گجر گرفتار، ن لیگی کارکن جاں بحق، دھاندلی عروج پر

بتایا گیا ہے الیکشن کمیشن کے ذریعہ قائم مرکزی کنٹرول روم شکایات کو فوری طور پر نمٹائے گا اور انتخابی عمل کے دوران پیدا ہونے والے کسی بھی مسئلے کے بروقت حل کو یقینی بنائے گا۔

کنٹرول روم سے انتخابات میں دھاندلی کا کنٹرول

لیکن اگر 8 فروری کے انتخابات کے مطابق کنٹرول روم کا موازنہ کیا جائے تو یہ وہ کنٹرول ہے جہاں سے 8 فروری کے الیکشن نتائج کو مینج کر کے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فارم 47 کے تحت ہارے ہوئے امیدواروں کی فتح یقینی بنایا تھا، اس عمل کو عالمی میڈیا کی جانب سے بھی رپورٹ کیا گیا تھا۔  

قومی اسمبلی کی نشستیں

قومی اسمبلی کے پانچ حلقوں کی نشستوں کے لیے مجموعی طور پر 47 امیدوار کھڑے ہوئے ہیں، خیبر پختونخواہ کے دو حلقوں این اے 8 باجوڑ اور این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان، پنجاب کے دو حلقوں این اے 119 لاہور اور این اے 132 قصور اور سندھ کے ایک حلقے این اے 196 قمبر شہداد کوٹ میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔

پنجاب اسمبلی

پنجاب اسمبلی کے 12 حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، جن میں پی پی 22 چکوال تلہ گنگ، پی پی 32 گجرات، پی پی 36 وزیر آباد، پی پی 54 ناروال، پی پی 93 بھکر، پی پی 139 شیخوپورہ، پی پی 147، پی پی 149، پی پی 158، پی پی 164، پی پی 266 رحیم یار خان اور پی پی 29 ڈی جی خان شامل ہیں۔

خیبر پختونخواہ اسمبلی

خیبر پختونخوا کے دو حلقوں پی کے 22 باجوڑ اور پی کے 91 کوہاٹ کی نشستوں کے لیے امیدوار میدان میں ہیں۔

بلوچستان اسمبلی

بلوچستان کی تین نشستوں پی بی 20 خضدار، پی بی 22 لسبیلہ اور پی بی 50 قلعہ عبداللہ پر ضمنی انتخابات جاری ہیں۔

صوبائی اسمبلیوں کے 16 حلقوں میں مجموعی طور پر 191 امیدوار میدان میں ہیں، توقع ہے کہ 25 لاکھ سے زائد رائے دہندگان انتخابی عمل میں حصہ لیں گے اور اپنے حق رائے دہی کو استعمال میں لائیں گے۔

سکیورٹی کے لئے فوج تعینات  

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی درخواست پر وفاقی حکومت نے پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کے اہلکاروں کے لیے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق پاکستان آرمی کو تعینات کیا ہے۔

سول آرمڈ فورسز اور فوجی اہلکاروں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے، فوج 22 اپریل تک کوئیک رسپانس فورس کے طور پر خدمات انجام دے گی، پہلے مرحلے کی ڈیوٹی پر پولیس اہلکار تعینات ہیں، اس کے بعد سول آرمڈ فورسز اور آخر میں پاک فوج کے جوان سکیورٹی سنبھالیں گے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق فوج اور سول آرمڈ فورسز کے اہلکار ووٹنگ اور گنتی کے دوران غیر جانبداری برقرار رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ وہ انتخابی افسران اور عملے میں مداخلت نہ کریں۔

کسی بھی بے ضابطگی کو پریزائیڈنگ افسر کے ذریعہ حل کیا جائے گا ، فوجی فورسز اجازت کے بغیر کارروائی کرنے سے گریز کریں گی۔

موبائل سروس کی معطلی

بلوچستان اور پنجاب کے متعدد اضلاع میں ضمنی انتخابات کے بلاتعطل انعقاد کے لیے 21 اور 22 اپریل کو موبائل فون سروس معطل رہے گی۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق موبائل سروس کی بندش کا فیصلہ انتخابی عمل کے بلا تعطل اور شفاف انداز میں تکمیل کے لئے کیا گیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کے دن موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی بندش ایک پری پول رگنگ کا طریقہ ہے، رابطے نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو ٹرانسپورٹ، رابطوں اور ووٹروں کو پولنگ اسٹیشنز تک پہنچانے میں مشکلات پیش آتی ہیں اور ٹرن آئوٹ کم ہو جاتا ہے جس کا سراسر نقصان عوام میں زیادہ مقبولیت رکھنی والی پارٹی کو ہوتا ہے۔

Similar Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے