- پنجاب حکومت اور چین کی کلین توانائی ٹیکنالوجی کمپنی "اے آئی کے او” کے درمیان معاہدے پر دستخط کر دیئے گئے
- پاکستان کی 39 ہزار 772 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا صرف 54 فیصد قابل تجدید توانائی سے حاصل ہوتا ہے۔
اسلام آباد۔ چین کی کلین انرجی ٹیکنالوجی کمپنی "اے آئی کے او” نے پاکستان کے صوبہ پنجاب کی صوبائی حکومت کے ساتھ سولر پینل مینوفیکچرنگ اور اسمبلی پلانٹ لگانے کے معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔
پاکستان اپنے زیادہ تر سولر پینل چین سے درآمد کرتا ہے، حالیہ برسوں میں ملک میں شمسی توانائی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ رہائشی اور کاروباری دونوں طبقے تیزی سے شمسی توانائی کو بجلی کے کم خرچ متبادل ذریعے کے طور پر اپنا رہے ہیں۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے مطابق اس وقت پاکستان کی 39 ہزار 772 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا صرف 5.4 فیصد قابل تجدید ذرائع جیسے ہوا، شمسی توانائی اور بائیو ماس سے آتا ہے، جبکہ فوسل فیول کا استعمال 63 فیصد ہے، جبکہ ہائیڈرو پاور ذرئع کی شرح 25 فیصد ہے۔
پنجاب میں سولر پینل مینوفیکچرنگ اور اسمبلی پلانٹ لگانے کے معاہدے کی حکومتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین اور چینی کمپنی اے آئی کے او کے ساؤتھ پیسفک ریجن کے صدر الیکس ہینگ نے معاہدے پر دستخط کیے۔
صوبائی وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اے آئی کے او کی سولر پینل فیکٹری مقامی مارکیٹ کو پورا کرے گی اور برآمدات میں بھی اپنا حصہ ڈالے گی۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت 7 ہزار ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر ٹرانسفر کرنے اور کم آمدنی والے گھرانوں کو سولر پینل فراہم کرنے کے لئے توانائی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔
پاکستان کے متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ نے گزشتہ سال شمسی پینل اور متعلقہ آلات کی مینوفیکچرنگ کے لیے 10 سالہ پالیسی کو حتمی شکل دی تھی، حکومت کو امید ہے کہ چین کی مدد سے 2030 تک پاکستان بھر میں 9.7 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی سے بجلی پیدا کرنے کا نظام نصب کر لیا جائے گا۔
حکومت پنجاب کی روشن گھرانہ سکیم
حکومت پنجاب کی جانب سے عوام کو مہنگی بجلی سے نجات کے لئے آسان قسطوں پر سولر پینلز کی فراہمی کے لئے روشن گھرانہ سکیم بھی کام کر رہی ہے جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ماہانہ 50 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو مفت سولر پینلز کی فراہمی کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب روشن گھرانہ سکیم 2024: سولر پینل سکیم کی رجسٹریشن، شرائط اور حصول کا طریقہ
روشن گھرانہ سکیم کے تحت سولر پینل حاصل کرنے کے لئے گھریلو صارفین کے لئے 500 یونٹ تک بجلی کے استعمال کی شرائط رکھی گئی ہیں اور صارف کا فائلر ہونا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے، نیز سرماری پروگرام سے مستفید ہونے کے لئے بجلی چوری کے ریکارڈ کا صاف ہونا بھی ضروری قرار دیا گیا ہے۔
حکومت پنجاب نے ستمبر اور اکتوبر تک روشن گھرانہ سکیم کے تحت سولر پینلز کی تقسیم کا اعلان کیا تھا، اس پروگرام کے ذریعے گھریلو صارفین کو سولر پینلز دے کر بجلی کے گریڈ پر لوڈ کو کم کیا جائے گا۔