Dubai Leaks in Urdu

او سی سی آر پی کی ایک خصوصی رپورٹ “Dubai Unlock” میں دبئی میں کالے دھن سے خریدی گئی جائیدادوں کی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں پاکستان کے موجودہ صدر سمیت سیاست دان، فوجی حکام اور بیورو کریٹس کے نام شامل ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات مشکوک ذرائع اور کالے دھن سے خریدی جانے والی پر تعیش اور مہنگی ترین جائیدادوں کا گڑھ بن چکا ہے، دبئی کی رئیل اسٹیٹ انڈسٹری ایک ایسی مارکیٹ بن چکی ہے جو دنیا  بھر میں بلیک منی رکھنے والے سرمایہ داروں کو اپنی طرف راغب کرتی ہے۔

Dubai Leaks: Which Pakistan Army Generals & Politicians Are Named in Dubai Unlocked?

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلیک منی کو چھپانے کے لئے آف شور کمپنیوں کا طریقہ بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں پاکستان کے صف اول کے سیاست دانوں، ریٹائرڈ فوجی جرنیلوں، بینکرز اور بیورو کریٹس کے نام بھی شامل ہیں جو کہ متحدہ عرب امارات کے مہنگے ترین علاقوں میں جائیدادوں کے مالک ہیں۔

Dubai Leaks in Urdu

رپورٹ میں صدر آصف علی زرداری کے خاندان ایم این اے بلاول زرداری، ایم این اے آصفہ زرداری اور بختاور زرداری کی دو جائیدادوں اور سابق فوجی صدر جنرل پرویز مشرف کی ایک جائیداد کا ذکر بھی کیا گیا ہے، اس میں روشن حسین اور حسین ظہور کا بھی نام شامل ہے۔

سابق نگران وزیر اعلی پنجاب اور موجودہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی اہلیہ، پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کے بیٹے حسین نواز، شرجیل میمن، سینیٹر فیصل واوڈا سمیت سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے متعدد ایم این ایز اور ایم پی ایز دبئی کے لینڈ لارڈز میں شامل ہیں۔

متعلقہ آرٹیکلز: یورو بانڈز کی ادائیگیاں: عوام کی گردن پر کسا ہوا ایک شکنجہ، پلانز کے اندر پلانز

لسٹ میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، پاکستان آرمی کے ایک درجن سے زائد ریٹائرڈ جرنیلوں کے علاوہ پولیس چیف، سفیر اور سائنسدان جیسے دیگر افسران بھی شامل ہیں جنہوں نے براہ راست یا پھر اپنی شریک حیات اور اولادوں کے ذریعے جائیدادیں خرید رکھی ہیں۔

اومنی گروپ کے اسلم مسعود، سہراب دنشا، حامد مختار شاہ بھی انتہائی مہنگی رئیل اسٹیٹ جائیدادوں کے مالک ہیں۔

واضح رہے کہ فیصل واوڈا نے سینٹ کے انتخابات میں شرکت کے دوران اپنے کاغذات نامزدگی میں دبئی میں جائیدادوں کا ذکر بھی نہیں کیا، انہوں نے 2017 میں یہ ولا خریدا تھا اور 2023 میں فروخت ہونے تک اس سے کرایہ کی آمدنی حاصل کرتے رہے تھے۔

Dubai Unlock Report in Urdu

دبئی لیکس کے اعداد و شمار کے مطابق انڈین دبئی میں غیر ملکی جائیدادوں کی ملکیت میں پہلے جبکہ دوسرے نمبر پر پاکستانی ہیں جن کے پاس سب سے زیادہ جائیدادیں ہیں، پاکستانیوں کی ان جائیدادوں کی کل مالیت کا تخمینہ تقریباً 11 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایک حاضر سروس آئی جی، نیشنل بینک آف پاکستان کے ایک ریٹائرڈ صدر اور آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی کے ایک سابق چیئرمین بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

پاکستان آرمی سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ جرنیلوں اور بیورو کریٹس میں درج ذیل شخصیات شامل ہیں

  • لیفٹیننٹ جنرل ر شفاعت اللہ شاہ سابق ملٹری سیکرٹری
  • میجر جنرل ر احتشام ضمیر ، سابق ڈی جی سی
  • لیفٹیننٹ جنرل افضل مظفر کے بیٹے
  • لیفٹیننٹ جنرل ر محمد اکرام
  • لیفٹیننٹ جنرل عالم جان محسود
  • میجر جنرل ر غضنفر علی خان
  • میجر جنرل ر راجہ محمد عارف نذیر
  • ایئر وائس مارشل ر سلیم طارق
  • ایئر وائس مارشل ر خالد مسعود راجپوت
  • میجر جنرل ر محمد فاروق
  • میجر جنرل ر انیس باجوا کی شریک حیات
  • میجر جنرل ر نجم الحسن شاہ
  • زاہد مظفر، سابق چیئر مین او جی ڈی سی ایل
  • سید انوار الحسن گیلانی ، چیئر مین پی سی ایس ٹی
  • ڈاکٹر سہیل حبیب تاجک، آئی جی پولیس، آزاد کشمیر
  • عارف عثمانی، سابق صدر نیشنل بینک آف پاکستان
ضروری نوٹ:

بیرون ملک جائیداد کا مالک ہونا غیر قانونی نہیں ہے کیونکہ بہت سے افراد قانونی ذرائع سے اس طرح کے اثاثے بناتے ہیں، ان اثاثوں کی قانونی حیثیت متعلقہ ممالک کے ٹیکس قوانین اور ضوابط سے مشروط ہے البتہ کسی بھی عوامی عہدے پر رہنے والے شخص کے لئے ایسے مہنگے اثاثے رکھنے سے معاملہ مشکوک ہو جاتا ہے اور ان کے ذرائع آمدن پر سوال کھڑا ہو جاتا ہے۔

واضح رہے پاکستان کے موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی بھی لندن میں دو عدد مہنگے ترین اپارٹمنٹس کے مالک ہیں جو کہ انہوں نے اپنی اہلیہ سرینا عیسی کے نام پر حاصل کئے ہوئے ہیں، چیف جسٹس اپنی ریٹائرمنٹ لائف لندن کے پر تعیش اپارٹمنٹس میں ہی گزارنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

Similar Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے