- روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت 179 عازمین حج کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مدینہ منورہ پہنچا دیا گیا ۔
- سال 2024 میں سرکاری اور نجی حج سکیموں کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی شہری فریضہ حج ادا کر رہے ہیں۔
پاکستان نے روٹ ٹو مکہ کے تحت عازمین حج کی سعودی عرب روانگی کے لئے ایک ماہ کی خصوصی فضائی سروس کا آغاز کیا ہے۔
سعودی حکام کی جانب سے متعدد مسلم اکثریتی ممالک کے تعاون سے شروع کیے گئے روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ سے عازمین حج اپنے آبائی ملک میں امیگریشن کا عمل آسانی سے مکمل کر سکیں گے اور انہیں سعودیہ پہنچنے پر امیگریشن کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
The Makkah Route Initiative (Route to Makkah) allows Hajj 2024 pilgrims to complete the immigration process in their home country
پاکستان کی روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ میں شمولیت
پاکستان نے 2019 میں اسلام آباد میں شروع ہونے والے ایک پائلٹ پروگرام کے تحت روٹ ٹوکہ پراجیکٹ میں شمولیت اختیار کی تھی، پروجیکٹ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اس پروجیکٹ کو دوسرے شہروں میں بھی نافذ العمل کر دیا گیا جس کے بعد کراچی کے شہری پہلی بار اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔
کراچی سے ایئر بلیو کی پہلی پرواز 179 حج زائرین کو لے کر روانہ ہوئی جبکہ دوسری پرواز ایئر سیال نے 155 زائرین کو لے کر کراچی ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی۔
ایئر سیال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ الحمدللہ ہماری پہلی حج پرواز پی ایف 754 کراچی سے مدینہ روانہ ہو گئی ہے جو کہ ہمارے حج آپریشن برائے 2024 کا آغاز ہے۔
رواں ہفتے کے شروع میں سعودی حکام کا ایک 44 رکنی وف حجاج کرام کے لیے روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت امیگریشن کے عمل کی انجام دہی کے لیے کراچی پہنچا تھا۔
حج آپریشنز
ایک ماہ کے آپریشن میں پاکستان کے پانچ بڑے شہروں سے 11 پروازیں جمعرات کو مدینہ منورہ پہنچانے کا شیڈول تھا جس میں تقریبا 2160 عازمین حج نے سفر کرنا تھا تاہم لاہور ایئرپورٹ پر ہونے والی آتشزدگی کے باعث کچھ فلائٹ آپریشنز متاثر بھی ہوئے ہیں۔
اسلام آباد، کراچی، لاہور، ملتان اور پشاور سے عازمین حج کو مدینہ منورہ کے شہزادہ محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچایا جا رہا ہے۔
حج آپریشنز کے لئے خصوصی پروازیں اور ایئرلائنز
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز، سعودی ایئرلائنز، ایئر بلیو، سیرین ایئر اور ایئر سیال سرکاری اسکیم کے تحت اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، ملتان، کوئٹہ، سیالکوٹ اور سکھر سمیت پاکستان کے آٹھ بڑے شہروں سے حجاج کرام کے جدہ اور مدینہ کے سفیر کے لئے 259 پروازیں سروسز فراہم کر رہی ہیں۔
Read More: حج 2024 فلائٹ آپریشن کا آغاز، لاہور ایئر پورٹ پر آتشزدگی کی وجہ سے پروزایں تاخیر کا شکار ہو گئیں
پاکستانی زائرین کی آمد پر پاکستانی قونصلیٹ جنرل اور وزارت مذہبی امور کے حج مشن کے حکام ان کا خیر مقدم کر رہے ہیں۔
پہلے 15 روز کے لیے تمام پروازیں پاکستان کے مختلف شہروں سے مدینہ منورہ کے لیے روانہ ہوں گی جو 23 مئی تک جاری رہیں گی، قبل از حج آپریشن مکمل ہونے تک پروازیں جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منتقل ہوں گی۔
رواں سال سرکاری اور نجی سکیموں کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے۔
حج کی ادائیگی کا فریضہ
حج دین اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے، جس کے تحت ہر بالغ مسلمان جو مالی اور جسمانی طور پر اہل ہو پر لازم ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے مقدس اسلامی مقامات کی زیارت کرے اور حج کا فریضہ ادا کرے۔
حج کو سنت ابراہیمی بھی کہا جاتا ہے جو کہ دین محمدی میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت کے طور پر ادا کیا جاتا ہے۔