پاکستان میں اسلامی تہواروں میں سب سے بڑا تہوار عید الاضحیٰ کی تیاریوں کے سلسلے میں 10 مئی کو ناردرن بائی پاس کے قریب تیسر ٹائون میں پاکستان سمیت ایشیاء کی سب سے بڑی مویشی منڈی کے شاندار افتتاح کی تیاریوں کر لی گئی ہیں۔
یہ مویشی منڈی اپنے آپ میں ایک پورا شہر جو بڑی عید یا جسے قربانی کی عید بھی کہتے ہیں کے موقع پر 40 سے 50 دن تک آباد کیا جاتا ہے۔
Maweshi Mandi in Karachi for Eid-Ul-Adah 2024 in Pakistan in Urdu
حکومت سندھ کی جانب سے سال 2024 میں مویشی منڈی کراچی میں خریداروں اور فروخت کنندگان کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے جبکہ اس سال مویشی منڈی میں پاکستان بھر سے قربانی کے جانوروں کی نمائش کی تیاریاں بھی کی جا رہی ہیں۔
مویشی منڈی میں لائے جانیوالے جانور
سہراب گوٹھ مویشی منڈی میں ملک بھر سے اعلی نسل کے لاکھوں جانور جن میں بکرے، بیل، بچھڑے، اونٹ اور دنبے وغیرہ شامل ہیں سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لئے فروخت کئے جائیں گے۔
900 ایکڑ سے زائد رقبے پر پھیلی ہوئی اور متعدد بلاکس پر مشتمل کراچی کی مویشی منڈی 2024 جدت اور سہولیات میں اس سال ایک نیا معیار قائم کرنے جا رہی ہے۔
Facilities in Maweshi Mandi in Karachi
- مویشی منڈی کو منصوبہ بندی کے تحت بلاکس میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔
- مویشی منڈی میں شہریوں اور جانوروں کی حفاظت کے لئے سکیورٹی کیمرے لگائے گئے ہیں۔
- منڈی میں گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے بڑی جگہ وقف گئی ہے۔
- منڈی میں مختلف بینکوں کی اے ٹیم مشینیں نصب کی گئی ہیں۔
- جانوروں کے طبی معائنے کے لئے جانوروں کا ہسپتال قائم کیا گیا ہے۔
- ایمرجنسی ہیلتھ سروسز کے لئے ویٹنری ڈاکٹرز کی ڈیوٹیز لگائی گئی ہیں۔
- چوری ڈکیتی اور دیگر واقعات سے بچنے کے لئے فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔
- جانوروں کی خوراک اور صاف پانی کے لئے مناسب اقدامات کئے گئے ہیں۔
Security Arrangements
مویشی منڈی آنے والے خریداروں، مویشی پال حضرات اور دکانداروں سمیت قربانی کے جانوروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے مویشی منڈی میں رینجرز اور پولیس کی اضافی چوکیاں قائم کرکے سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں، کسی بھی ناگہانی صورتحال کے لئے منڈی میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار موجود رہیں گے۔
مویشی منڈی کی سہراب گوٹھ سے منتقلی
ایشیا کی سب سے بڑی منڈی کئی دہائیوں سے سہراب گوٹھ میں سجائی جاتی تھی، یہ منڈی سہراب گوٹھ کی ایک روائت اور ورثہ کہلاتی ہے اور ہر سال ملک بھر سے جانوروں کے شوقین حضرات یہاں پر جانوروں کی خرید و فروخت کے لئے آتے ہیں۔
سال 2023 میں شہریوں کی مشکلات کے پیش نظر ایک کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے مویشی منڈی کو سہراب گوٹھ سے منتقل کرنے کے آرڈرز جاری کئے تھے۔
ناردرن بائی پاس تیسر ٹائون میں منتقلی
کراچی میں رہائشی سوسائٹیوں اور ہائوسنگ سکیموں میں اضافے، سپر ہائی وے پر بڑھتی ہوئی ٹریفک اور امن و امان کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اس منڈی کو سہراب گوٹھ سے ناردرن بائی پاس تیسر ٹائون منتقل کر دیا گیا تھا تاکہ مقامی رہائشی آبادی منڈی کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات سے محفوظ ہو سکے۔
مویشی منڈی ایک روائت اور میلہ
کراچی کی یہ روائتی مویشی منڈی جسے بکرا منڈی بھی کہا جاتا ہے عوام کے لئے ایک میلے کی حیثیت رکھتی ہے، خریداروں کے علاوہ شہری خوبصورت جانور دیکھنے کے لئے بھی اپنی فیملیز اور بچوں کے ساتھ یہاں آتے ہیں۔
مویشی منڈی کراچی کی فیسز
ناردرن بائی پاس مویشی منڈی کے جنرل بلاکس میں بڑے جانور کے لئے 4000 روپے جبکہ چھوٹے جانور کے لئے 2000 روپے فیسز مقرر کی گئی ہیں جبکہ وی آئی پی بلاکس کی فیسز جانوروں کی قیمت فروخت پر منتج ہیں، مویشی منڈی کو 13 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں 11 بلاکس جنرل جبکہ 2 بلاکس کو وی آئی پی بلاکس کا نام دیا گیا ہے۔
وی آئی پی بلاکس کی فیسز
وی آئی پی بلاکس میں جانور مالکان جگہ کو کرائے پر لینے پر مجبور ہیں، 30 فٹ بائے 120 فٹ کی جگہ کے لئے مویشی پال حضرات کو انتظامیہ کو 40 دن کے لئے 150000 روپے ادا کرنا ہوں گے، جبکہ اس کے بدلے جو سہولیات دی جا رہی ہیں ان میں ہوٹل، ٹک شاپس ، پانی ، چارے اور پورٹ ایبل واش رومز شامل ہیں۔
منڈی میں کار پارکنگ کی فیسز
مویشی منڈی میں پارکنگ کے لئے مختلف ایریاز وقف کئے گئے ہیں، جہاں پر سی سی ٹی وی کی نگرانی میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی انٹری لی جاتی ہے، جبکہ گاڑیوں کے لئے 1500 روپے، پک اپ کے لئے 250 روپے اور موٹرسائیکل کے لئے 250 روپے فیس رکھی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کالکی 2898: انڈیا کی سب سے مہنگی, پراسرار اور سائنس فکشن ایکشن فلم تاریخ رقم کر پائے گی؟
سال 2023 میں منڈی انتظامیہ کی آمدن
سال 2023 کے تخمینے کے مطابق گزشتہ سال منڈی میں 6 لاکھ سے زائد جانور فروخت کے لئے لائے گئے جن سے منڈی کی انتظامیہ کو حاصل ہونے والی آمدن 2 ارب 80 کروڑ روپے تھی، اس آمدن میں چائے کے سٹالز، ہوٹلز، سگریٹ پان کے سٹالز، کھانے پینے کی اشیاء کے سٹالز شامل ہیں، گزشتہ سال یہ منڈی ملیر کنٹونمنٹ بورڈ کے زیر اہتمام لگائی گئی تھی جبکہ زمین حکومت سندھ کی ملکیت ہے۔
ملیر کنٹونمنٹ بورڈ نے یہ زمین سندھ حکومت سے لیز پر حاصل کر کے منڈی لگائی تھی۔
ذرائع آمد و رفت میں سکیورٹی تھریٹ
سال 2023 میں منڈی کے اندر سکیورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے لیکن چونکہ منڈی شہر سے ہٹ کر ہے اور منڈی تک پہنچنے میں ویران راستوں سے گزرنا پڑتا ہے تو ان راستوں پر چوروں اور ڈکیتوں کی موج لگی رہی، منڈی آنے اور جانے والے لوگوں کو راستے ڈاکوئوں کی جانب سے روکے جانے اور لوٹ لئے جانے کے متعدد واقعات دیکھنے اور سننے کو ملے۔
جس کے بعد منڈی میں شہریوں کی آمد و رفت میں بھی خاطر خواہ کمی واقع ہوئی۔
Business in Maweshi Mandi in Karachi
اس منڈی سے ملک بھر میں معاشری سرگرمیوں میں تیزی پیدا ہوتی ہے، سرکاری اور میڈیا رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں مویشی منڈی کراچی میں عید الاضحی کے موقع پر 8 ارب روپے کی خرید و فروخت ہوئی تھی۔
یہ منڈی صرف شہریوں کے لئے ہی نہیں بلکہ وہ تمام لوگ جو گھروں میں حلال جانوروں کی افزائش کرتے ہیں اور وہ جو ملک بھر سے جانور خرید کو عید قربان پر فروخت کرتے ہیں کے علاوہ لائیو سٹاک مالکان، ٹرانسپورٹز، کاشتکاروں اور ہزاروں سپلائرز اینڈ وینڈرز کے لئے کاروباری سرگرمیوں کے موقع پیدا کرتی ہے۔
Conclusion
مویشی منڈی کے افتتاھ کی تیاریاں جیسے جیسے قریب آتی جا رہی ہیں اسی طرح شہریوں کے جوش و خروش میں اضافہ ہو رہا ہے، تاکہ وہ اس روائتی مویشی میلے میں حصہ لے سکیں، عید الاضحی کے موقع پر ہر سال مذہبی جذبے اور پاکستان کے شاندار ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتے ہوئے خوشی اور اتحاد کی علامت کے طور پر خوشیاں لے کر آتی ہے۔
What is the New Maweshi Mandi Karachi Adress?
what is News Maweshi Mandi in Karachi Google Map Location?
Maweshi Mandi is secure but you must take care of yourself on the super highway, the way to the mandi, super highway Karachi is not secure.
Well, there are two types of blocks you can buy animals, one is the VIP Block and another one is the general block, in the VIP Block the animals are the most expensive Qurbani Animals in Pakistan but in the general block, you can buy animals for Qurbani in very low prices.
The Sindh High Court decided to transfer Maweshi Mandi from Sohrab Goth Karachi to the Northern Bypass because of the increasing population in Karachi city.