مس پاکستان 2024 کے لئے جمۃ المبارک کی شام لاهور میں تاج پوشی کی ایک خوبصورت افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا
لاہور میں 2020 سے عالمی مقابلہ حسن میں نمایاں مقام حاصل کرنے والی حسینائوں کے اعزاز میں تقاریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے، اریج چوہدری پاکستان کی پہلی حسینہ تھیں جنہوں نے مس یونیورس پاکستان کا اعزاز اپنے نام کیا اور اس کے بعد بھی انہیں متعدد اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔
Miss Pakistan organizes inaugural crowning ceremony in Lahore, Miss Pakistan 2024 Opening Ceremony, Beauties Selected To Represent Pakistan
مس پاکستان ورلڈ آرگنائزیشن کی صدر سونیا احمد کا کہنا تھا کہ پاکستانی لڑکیاں مقابلہ حسن میں حصہ لے سکتی کیوں کہ مقابلہ حسن کی انڈسٹری میں ہر سطح پر بہت سارے مقابلوں کا انعقاد کیا جاتا ہے، صرف ایک ٹائٹل مس پاکستان کی بجائے پاکستانی لڑکیوں کو مقابلہ حسن کے دیگر مقابلوں میں بھی حصہ لینا چاہئے، اگر وہ ان مقابلوں کے لئے اہل ہیں تو ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔
مس سونیا احمد کا کہنا تھا کہ ہم مقابلہ حسن کے مختلف مقابلوں کے لئے لڑکیوں کو تیار کرتے ہیں اور انہیں عالمی مقابلوں کے لئے بیرون ممالک بھیجتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مقابلہ حسن کے مقابلوں میں شرکت کی خواہشمند لڑکیوں کی محدود تعداد کو دیکھتے ہوئے بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان لڑکیوں عالمی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے مواقع فراہم کئے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: مس یونیورس پاکستان 2024 کا تاج کون سی حسینہ سر پر سجائے گی؟ عنزیلہ عباسی ٹاپ لسٹ میں شامل
ملائیشیا میں مقابلہ حسن کے سند یافتہ کوچ سے تربیت حاصل کرنے والی ڈاکٹر شفق اختر 2023 سے مقابلہ حسن میں مقابلہ لینے والی نئی لڑکیوں کی کوچنگ کر رہی ہیں جبکہ 2024 کے لئے مقابلہ حسن میں حصہ لینے والی امیدوار حسینائوں کی تربیت کا مرحلہ بھی انہی کی زیر نگرانی جاری ہے۔
سونیا احمد نے مزید کہا، "ہم اپنی لڑکیوں کے لئے ہر چیز پر سبسڈی دیتے ہیں کیونکہ مقابلوں کی معیاری تربیت دینا بہت اہم ہے، ڈاکٹر شفق نے نہ صرف ٹائٹل جیت رکھے ہیں بلکہ انہوں نے مقابلہ حسن میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے، اب وہ مستقبل کے مقابلوں کے لئے نئی لڑکیوں کی تربیت پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں، ہم جو بھی کر رہے ہیں پاکستانیوں کی طرف سے ہے اور پاکستانیوں کے لئے ہی ہے۔
مس پاکستان یونیورسل ڈاکٹر شفق اختر وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے پاکستان میں بین الاقوامی ٹائٹل ز واپس لائے۔ حال ہی میں شادی کے بعد وہ مسز پاکستان ورلڈ 2024 کا ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہیں جو ان کا ساتواں ٹائٹل ہے۔ ملائشیا میں سرٹیفائیڈ پیجنٹ کوچ سے تربیت حاصل کرنے والے ڈاکٹر اختر 2023 سے نئے شرکاء کی کوچنگ کر رہے ہیں اور 2024 کے بیچ کی رہنمائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر شفق اختر وہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں جو کہ مس یونیورس پاکستان کا عالمی ٹائٹل پاکستان میں واپس لے کر آئیں، حال ہی میں شادی کے بعد وہ مس یونیورس پاکستان برائے 2024 کا ٹائٹل بھی اپنے نام کر چکی ہیں جو کہ ان کا ساتواں ٹائٹل ہے۔
تقریب میں عالمی مقابلہ حسن میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کامیاب شرکاء کے ناموں کا اعلان بھی کیا گیا ہے، جن میں مس پاکستان، مسز پاکستان اور مسٹر پاکستان کے مقابلوں کے امیدوار شامل ہیں۔
مس پاکستان ورلڈ 2024 کے لئے وجیہہ احسان کامیاب قرار پائی ہیں جو کہ نیوزی لینڈ میں سافٹ ویئر انجینئر ہیں، مسٹر پاکستان ورلڈ 2024 کے لئے عثمان جنجوعہ کامیاب قرار پائے ہیں جوکہ یوکے میں ماڈلنگ کرتے ہیں، مسز پاکستان ورلڈ 2024 کے لئے ڈاکٹر شفق اختر کامیاب قرار پائی ہیں جو کہ پہلے اس ٹائٹل کے لئے 6 بار مقابلوں میں شرکت کر چکی ہیں، مس پاکستان ورلڈ 2024 کے لئے ڈاکٹر رابیل اسلم کامیاب قرار پائی ہیں جو کہ یو ایس اے میں پیتھالوجسٹ ہیں۔
مسٹر پاکستان یونیورسل 2024 کے لئے 19 سال نوجوان علی جاوید کامیاب قرار پائے ہیں جو کہ پیشے کے لحاظ سے ایکٹر ہیں اور کراچی سے تعلق رکھتے ہیں، مس پاکستان یونیورسل 2024 کے لئے کوکب محمود کامیاب قرار پائی ہیں یو کے میں مقیم ہیں، ان کا تعلق ایئر لائن انڈسٹری سے ہے اور یو کے میں سوئمنگ انسٹرکٹر بھی ہیں۔
مس پاکستان گلوبل 2024 کے لئے مہوش بٹ کامیاب قرار پائی ہیں جو کہ سرگودھا یونیورسٹی میں پیتھالوجسٹ کی طالبہ ہیں، کامیاب ہونے والے تمام لوگ 2024 کے عالمی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
سونیا احمد کا کہنا تھا کہ ہم مضبوط تعلیمی پس منظر رکھنے والی لڑکیوں اور لڑکوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، یہاں یہ بات بتانا بھی ضروری سمجھتی ہوں کہ کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ مقابلہ حسن کے مقابلوں میں حصہ لے سکتے ہیں، مقابلہ حسن ایک الگ انڈسٹری ہے اور یہ انڈسٹری ماڈلنگ انڈسٹری الگ ہے۔
مقابلہ حسن کے مقابلوں کے شرکاء کے لئے لازم نہیں ہے کہ وہ ماڈل ہوں، ڈاکٹر، وکیل، سافٹ ویئر انجینئر و دیگر پیشوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی ان مقابلوں میں حصہ لے سکتے ہیں جو کہ پاکستان کا حقیقی چہرہ ہیں۔
واضح رہے کہ مس پاکستان ورلڈ آرگنائزیشن 2002 میں کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں قائم کی گئی تھی جس کے بعد ازاں 2004 میں ٹورنٹو منتقل کر دیا گیا تھا،
کوویڈ 19 کے دوران پاکستان کی مقابلہ حسن کی انڈسٹری کے طور پر ابھر کر سامنے آیا اور یہ کارنامہ سونیا احمد نے سرانجام دیا ہے۔