انٹرنیٹ کی سست روی: پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 3.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کا امکان

  • پاکستان بزنس کونسل کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش اور کم رفتار کی وجہ سے ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان سے باہر منتقل ہونے پر غور کر رہی ہیں
  • پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے معیشت کو 300 ملین ڈالر تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 28 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ رواں سال آئی ٹی شعبے کی برآمدات 3 ارب 50 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔

جون میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 298 ملین ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ ہے، جون میں ختم ہونے والے مالی سال کے دوران آئی ٹی برآمدات کا حجم 3.2 ارب ڈالر رہا جو مالی سال 2023 کے 2.5 ارب ڈالر کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہے۔

حکومت نے کہا ہے کہ حکام کی جانب سے ایکسپورٹرز کے اسپیشلائزڈ فارن کرنسی اکاؤنٹس میں 35 فیصد سے 50 فیصد تک برقرار رکھنے کی حد کی اجازت کے بعد پاکستانی آئی ٹی برآمدات میں اضافے کی توقع ہے۔

حکومتی رپورٹ کے مطابق مالی سال کے پہلے مہینے میں آئی ٹی سیکٹر کا کل برآمدات میں 46 فیصد حصہ رہا، آئی ٹی برآمدات میں اضافے کی وجہ برآمد کنندگان کے لیے خصوصی فارن کرنسی اکاؤنٹ کی حد میں اضافہ اور پاکستانی روپے کا استحکام ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات 3.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔

آئی ٹی کے شعبے کے امکانات کے بارے میں حکومت کی امیدیں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب ایسوسی ایشنز اور کاروباری اداروں نے رواں ماہ انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ وفاقی حکومت بدنیتی پر مبنی مواد کو بلاک کرنے، سرکاری نیٹ ورکس کو حملوں سے بچانے اور حکومت کو "ریاست مخالف پروپیگنڈے” سے وابستہ آئی پی ایڈریسز کی نشاندہی کرنے کی اجازت دینے کے لئے ملک گیر فائر وال نافذ کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔

اس حوالے سے وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ بارہا کہہ چکے ہیں کہ حکومت فائر والز کو سنسر شپ کے طور پر استعمال کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی، ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ فائر وال کی انسٹالیشن نہیں بلکہ وی پی این کا زیادہ استعمال ہے۔

گزشتہ ہفتے پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) نے خبردار کیا تھا کہ فائر وال کے ناقص استعمال اور انٹرنیٹ کی مسلسل بندش اور کم رفتاری کی وجہ سے بہت سی ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنے دفاتر کو پاکستان سے باہر منتقل کرنے پر غور کر رہی ہیں۔

دوسری جانب پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (P@SHA) نے گزشتہ جمعرات کو ایک پریس ریلیز میں کہا تھا کہ فائر وال کے نفاذ کی وجہ سے انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو 300 ملین ڈالر تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔

internet issues in pakistanInternet slowdownPakistan's IT exportsslow internet in pakistan