pti MNA's jamshaid ahmad dasti and moazzam jatoi File Photo

سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے مخصوص نشستوں کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی ایک بار پھر ریاستی اداروں کے عتاب کا شکار ہو چکے ہیں، نہ صرف خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے ہراسمنٹ کا شکار ہیں بلکہ اغواء بھی کئے جا رہے ہیں۔

مظفر گڑھ سے ایم این اے معظم جتوئی کا اغواء

ایسے ہی ایک واقعے میں پاکستان تحریک انصاف کے مظفر گڑھ سے منتخب ہونے والے ایم این اے معظم جتوئی کو اغواء کر لیا گیا ہے، اس حوالے سے چیئر مین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے دعوی کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے کسی کو بھی نہ اٹھائے جانے کے فیصلے کے باوجود ناقابل تصور اقدامات دیکھے جا رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے ایم این اے معظم جتوئی کو صبح ان کے گھر سے اٹھایا گیا تاہم وہ پہلے ہی پی ٹی آئی میں شمولیت کا بیان حلفی جمع کروا چکے ہیں۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں معظم جتوئی نامی کسی بھی شخص کی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی ان کی گمشدگی کی کوئی شکایت درج ہوئی ہے ۔


PTI MNA’s Jamshaid Dasti & Moazzam Jatoi On Target

Muzaffargarh: PTI MNA’s Jamshaid Dasti & Moazzam Jatoi Become Police Target, Moazzam Jatoi abducted by unknown persons during raid on his house in multan

معظم جتوئی کے گھر کو تباہ کرنے کا انکشاف

پاکستان تحریک انصاف جنوبی پنجاب کے صدر سینیٹر عون عباس بپی نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ایم این اے معظم خان جتوئی کو ملتان میں ان کی رہائش گاہ سے 100 کے قریب نامعلوم افراد نے ان کے گھر پر ریڈ کر کے اغواء کیا ہے۔

اغواء کاروں نے گھر میں توڑ پھوڑ کر کے گھر کو تباہ کر دیا اور ملازموں پر تشدد کے علاوہ اہلخانہ کو بھی ہراساں کیا، عون عباس بپی کا کہنا تھا کہ معظم جتوئی پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکن ہیں اور پارٹی سے وابستگی کا حلف نامہ بھی جمع کروا چکے ہیں جسے الیکشن کمیشن میں جمع کروایا جا چکا ہے۔

عون عباس بپی کا کہنا تھا کہ ان بے معنی حرکتوں اور ہتھکنڈوں سے کسی کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ حیرت ہے کہ ریاست کی جانب سے ایسا عمل کیوں کیا گیا جب کہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس بار پی ٹی آئی کے لوگ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

متعلقہ خبر: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا مخصوص نشستوں پر نظر ثانی کا فیصلہ

جمشید دستی کی گرفتاری کیلئے چھاپہ

مظفر گڑھ سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی گرفتاری کے لئے بھی پولیس نے ان کی رہائش گاہ پر ظفر کالونی میں بھاری نفری کے ساتھ ریڈ کیا لیکن جمشید دستی گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور پولیس کے ہاتھ نہ آئے۔

اطلاعات کے مطابق پولیس کے چھاپے کے وقت جمشید دستی گھر پر موجود تھے تاہم وہ پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو گئے، چھاپے کے دوران ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کی جانب سے شدید مزاحمت کی گئی جس پر پولیس بغیر گرفتاری کے ہی واپس چلی گئی۔

گرفتاری کے لئے چھاپے کے حوالے سے جمشید دستی کا کہنا تھآ کہ مجھے پی ٹی آئی میں شمولیت اور بیان حلفی جمع کروانے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں بتایا کہ ڈی جی خان میں ایک کرنل گلزار بدمعاش بنا ہوا ہے اور اپنا ایک نیٹ ورک قائم کر رکھا جس کے ہاتھوں علاقے میں کسی کی بھی عزت محفوظ نہیں ہے۔

جمشید دستی نے بتایا کہ میرے گھر پر سی ٹی ڈی اور آئی ایس آئی نے مشترکہ چھاپہ مارا، فائرنگ کی ، اہلخانہ کو ہراساں کیا اور بھتیجے ناصر دستی کو بھی اٹھا لے گئے۔

PTI Confirms the raid on PTI MNA’s Jamshed Dasti & Moazzam Jatoi

معظم جتوئی کے اغواء میں خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں، عمر ایوب

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ ایم این اے معظم جتوئی کو آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کی مشترکہ ٹیم نے آج صبح 2 بجے اے سی ای اہلکاروں کے ساتھ اٹھایا / گرفتار کیا جسے 16 گھنٹے سے بعد ایس پی ضیاء اللہ ڈائریکٹر اے سی ای ڈیرہ غازی خان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ یہ قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے، کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو گرفتار کرنے سے قبل متعلقہ اسمبلی کے اسپیکر کو مطلع کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے ڈائریکٹر اے سی ای ڈیرہ غازی خان ایس پی ضیاء اللہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں انہیں برطرف کرنے کی کارروائی شروع کی جائے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا گرفتاری کے وقت اسپیکر قومی اسمبلی یا سیکرٹری قومی اسمبلی کے دفتر کو آگاہ کیا گیا تھا؟

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 28 مئی یوم تکبیر پر سرکاری چھٹی کا اعلان، پورا پاکستان بند کر دیا گیا

دیوار کے ساتھ نہ لگایا جائے، اسد قیصر

سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اسد قیصر نے مظفر گڑھ سے ایم این اے جمشید دستی کے گھڑ پر پولیس ریڈ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اراکین قومی اسبلی کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے تو عام شہری کے ساتھ کیسا سلوک ہوتا ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد حکومت فساطائیت کا بدترین مظاہرہ کر رہی ہے۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ اور سڑکوں ہر جگہ پر ان کا مقابلہ کریں گے، ہمیں اتنا دیوار کے ساتھ نہ لگایا جائے کہ کوئی اور آپشن ہی نہ رہے۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات ناقابل قبول ہیں، جن کی شدید مذمت اور اپنے ممبران اسمبلی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، انہوں نے عندیہ دیا کہ ہم ایسے جبری اغواء کے خلاف عدالتوں کا رخ کریں گے اور امید ہے عدالتیں ان معاملات پر کارروائی کریں گی۔

Similar Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے