حکومت کا پٹرولیم سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے اسٹریٹجک اقدامات کا اعلان

  • اسحاق ڈار کی زیر صدارت نو تشکیل شدہ کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا
  • اوگرا آرڈیننس میں ترمیم کی تجاویز کے مسودے پر تبادلہ خیال

اسلام آباد۔ ڈپٹی وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنیوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ حکومت توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کا عزم پہلی ترجیح ہے، شعبے میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے نئے اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

اسحاق ڈار کی زیر صدارت پیٹرولیم سیکٹر کے اہم مسائل سے نمٹنے کے لیے قائم نو تشکیل شدہ کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا، اجلاس میں پیٹرولیم، خزانہ، محصولات اور توانائی کے وزراء کے علاوہ سرکاری اور نجی شعبوں کے نمائندوں سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے نہ تو انٹرنیٹ کو سست کیا اور نہ ہی بند کیا، وجہ وی پی این ہے، شزا فاطمہ کا دعوی

ملک کی توانائی کے تحفظ اور معاشی ترقی میں پٹرولیم سیکٹر کے کردار پر زور دیتے ہوئے نائب وزیر اعظم نے سرمایہ کاری کے لئے بہتر اور سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے وضع کردہ جامع اقدامات پر عمل درآمد کا عندیہ دیا۔

انہوں نے مقامی اور بین الاقوامی ای اینڈ پی کمپنیوں کی جانب سے اٹھائے گئے خدشات کا اعتراف کیا، خاص طور پر اس شعبے کی سلامتی اور مالی استحکام کے بارے میں، جو گردشی قرضوں کے بڑھتے ہوئے مسئلے کی وجہ سے تناؤ کا شکار ہیں۔

بات چیت کے دوران نجی شعبے کے نمائندوں نے گیس کے شعبے کی پائیداری کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا اور نجی کمپنیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع کا مطالبہ کیا تاکہ اس شعبے کی افادیت کو بڑھایا جا سکے۔

اسحاق ڈار نے پٹرولیم ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ ان چیلنجز کو حل کرنے کے لئے صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کریں، جس میں گردشی قرضوں کے مسائل بھی شامل ہیں، گردی قرضے شعبے کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ رہے ہیں۔

اوگرا آرڈیننس میں ترامیم

اجلاس کے اہم نتائج میں سے ایک پیٹرولیم ڈویژن کو اوگرا آرڈیننس میں ترمیم کے لیے تجاویز کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت تھی جس میں ماہانہ یا سہ ماہی بنیادوں پر گیس کے نرخوں کو ایڈجسٹ کرنے کا طریقہ کار متعارف کروانا شامل ہوگا۔

اس اقدام کو شعبے کی مالی صحت کو یقینی بنانے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مون سون بارشیں: پنجاب میں کے پی کے سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، پی ڈی ایم اے کا انکشاف

سرمایہ داروں اور کمپنیوں کے تحفظ اور سلامتی کے معاملے پر مذاکرات کے دوران بات چیت کی گئی، فورم نے داخلہ ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ سیکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لئے ای اینڈ پی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کریں ، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں آپریشنز زیادہ چیلنجنگ ہیں۔

اجلاس میں وفاقی اور صوبائی دونوں سطحوں پر سنگل ونڈو سہولت کی ترقی کا حکم جاری کیا گیا جس سے سیکیورٹی کے مسائل کو حل کرنے کے عمل کو بہتر کیا جا سکے اور فیلڈ میں کمپنیوں کے لئے ساز گار آپریشنز کو یقینی بنایا جاسکے۔

اجلاس میں پٹرولیم پالیسی 2012ء میں حالیہ ترامیم پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا گیا اور ان پر عمل درآمد کے لیے فریم ورک تیار کرنے کے لیے گائیڈ لائنز جاری کی گئیں۔

توقع ہے کہ اس فریم ورک سے پیٹرول اور گیس کے نئے ذخائر کی مزید موثر تلاش کی راہ ہموار ہوگی جس سے اس شعبے کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔

investment in the petroleum sectorishaq darOGRA Ordinancestrategic measures announce